راولپنڈی(اقبال اعوان )رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے شعبہ میڈیا سائنسز کے زیراہتمام کشمیر جرنلسٹس فورم کے ممبران کو ڈیجنل میڈیا کے حوالے سے تربیتی ورکشاپ کاانعقادکیاگیا جس میں ممبران کو ڈیجیٹل میڈیا اور سوشل میڈیا کے بنیادی چیزوں کے حوالے سے آگاہ کیاگیا ، تربیتی ورکشاپ میں یونیورسٹی کے لیکچرار عاطف ریاض شاہد نے تربتںی ورکشاپ میں لیکچر دیا ، یہ ورکشاپ دوسیشن پر مشتمل تھی ، تربیتی ورکشاپ میں ڈائیریکٹر رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے شعبہ میڈیا سائنسز ریحان حسن ، راجہ عاصم بھی موجود تھے ، جبکہ تربیتی ورکشاپ میں خاورنوازراجہ ، عقیل انجم ، اعجاز خان ،ماجد افسر ، اقبال اعوان ، عدیل بشیر ، ہلال احمد ، راجہ شفیق ، اختر حسین ،عارف چوہدری ، غلام۔مصطفی ہاشمی۔ نثار صائم، جاویدالطاف ، فاہزہ شاہ ۔اقرا خالد اورثاقب راٹھور نے شرکت کی ، تربیتی ورکشاپ کے شرکاء کو سوشل میڈیا مارکیٹنگ اورڈیجیٹل میڈیامارکیٹنگ میں فرق اور بنانے انہیں استعمال میں لانے ایس سی او ریکننگ کے حوالے سے مفید معلومات دیں گئی، لیکچرار عاطف ریاض شاہد نے کہا کہ کشمیر جرنلسٹس فورم کے ساتھ ورکشاپ کا یہ تسلسل جاری رہے گاموجودہ دور میں سوشل میڈیا ایک طاقتورترین ہتھیارکے طورپرسامنے آیاہے۔اس کی اہمیت مسلسل بڑھتی جارہی ہے۔جہاں اس کے بہت سے فائدے ہیں وہاں کئی نقصانات بھی ہیں۔اب یہ ہم پرمنحصرہے کہ ہم اس کامنفی استعمال کررہے ہیں یامثبت ،ہم جوکچھ کررہے ہیں ملک وقوم اورخود ہمیں اس سے فائد ہ ہورہاہے یاہم دوسروں کونقصان پہنچانے کاسبب بن رہے ہیں۔پاکستان سمیت دنیابھرمیں سوشل اورڈیجیٹل میڈیاکے صارفین کروڑوں سے اربوں تک پہنچ چکے ہیں۔سوشل میڈیا نہ صرف ہمیں متاثرکررہاہے بلکہ اس کے اثرات ملکی پالیسیوں اورقوموں کے درمیان تعلقات پربھی پڑرہے ہیں۔سوشل میڈیا جنگ اورامن دونوں کے لیے بہت اہم کردار ادا کررہاہے، اس کی اہمیت سے انکارممکن ہی نہیں۔سچی بات یہ ہے کہ ہم سب کچھ نہ کچھ وقت سوشل میڈیا پرضرورگزارتے ہیں ،کہیں دوسروں کی پوسٹ اورکمنٹس دیکھتے اورپڑھتے ہیں توکہیں اپنی رائے کابھی اظہارکرتے ہیں۔ سوشل میڈیا کی مادرپدرآزادی کے باعث جس کے دل میں جوآتاہے وہ پوسٹ اورشیئرکرتاہے۔نہ کسی کاڈراورنہ بازپرس کاخطرہ ۔کچھ سوشل میڈیا پلیٹ فازم نے بھی یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ وہ ریاستی قوانین سے بالاترہیں۔ سوشل میڈیا فیس بک ٹوئٹر،یوٹیوب ،انسٹا گرام اورٹک ٹاک وغیرہ پرہم نے خود کوہرچیزسے آزاد سمجھ لیاہے۔دنیاکی بڑی خفیہ ایجنسیاں بھی سوشل میڈیا کوخوب استعمال کررہی ہیں،دوسرے ممالک میں اپنے پروپیگنڈے اورجاسوسی کے لیے اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کواستعمال کیاجاتاہے،ہم اکثر یہ خبریں پڑھتے ہیں کہ کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کاساراڈیٹا کسی ادارے کوفراہم کردیاگیاہے۔آپ کویہ پڑھ کرشاید حیرت ہو کہ دنیا میں اس وقت سب سے قیمتی چیز یہ ڈیٹایااعدادوشمارہی ہیں۔یہ ڈیٹا آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے لیے بھی بہت اہم ہےٹیکنالوجی کواپناغلام بنائیں، آپ کاوقت بہت قیمتی ہے،اس وقت کوسوچ سمجھ کرسوشل میڈیا پراستعمال کریں۔کیاآپ اس بات کوجانتے ہیں کہ سوشل میڈیاپلیٹ فارم فیس بک ٹوئٹر،واٹس ایپ ،انسٹاگرام اوریوٹیوب وغیرہ آپ کی وجہ سے ہرسال کھربوں روپے کامنافع کمارہے ہیں۔اگرآپ سوشل میڈیا کااستعمال چھوڑدیں تویہ کمپنیاں دیوالیہ ہوجائیں گی۔اس موقع پر بھی ڈائریکٹر رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے شعبہ میڈیا سائنسز ریحان حسین نے بھی خطاب کیا انہوں نے کہا کہ کشمیر جرنلسٹس فورم کے ممبران کو اپنے درمیان میں دیکھ کر بڑی خوشی محسوس کر رہا ہوں انشا اللہ وقت کے ساتھ ساتھ اس طرح کی نشستیں برقرار رہیں گے آخر میں صدر فورم خاور نواز راجہ نے یونیورسٹی کی انتظامیہ اور خصوصاً ڈاریکٹر ریحان حسن ، راجہ عاصم کو تربیتی ورکشاپ کے انعقاد اور لکچرار عاطف ریاض شاہد کو سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کی آگاہی اور اسکے فوائد و نقصانات پر اگائی پر تفصیلی لکچرر دینے پر خراج تحسین پیش کی ، خاور نواز راجہ نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذرائع بہت زیادہ ہیں۔ کچھ ملکی تو کچھ بین الاقوامی حیثیت اور پہچان رکھتے ہیں۔ ہم یہاں صرف بین الااقوامی وسائل کا نام لیتے ہیں، جن میں انٹرنیٹ، فیس بک، ٹویٹر، یوٹیوب، ٹیلیگرام، انسٹاگرام اور واٹساپ وغیرہ قابل ذکر ہیں۔انھوں نے کہا کہ اس حقیقت سے بھی کوٸی انکار نہیں کرسکتا کہ سوشل میڈیا کمائی کا بہترین ذریعہ بھی ہے۔جو افراد سوشل میڈیا کے ہدف دار استعمال کے قائل ہیں ان کے لئے کھلا میدان اور بےشمار راستے موجود ہیں جیسے مختلف کلاسیں لینے کے علاوہ یوٹیوب پر اچھے مواد اپلوڈ کرنا۔ مگر بدقسمتی سے اس طرف بہت کم لوگ متوجہ ہیں۔پرنٹ میڈیا کی افادیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا البتہ اخبارات کی سرکولیشن کی تعداد میں کمی آئی ہے لیکن اس سے انکاری نہیں کیا جا سکتا آیندہ بھی تربیتی ورکشاپ اور سیکھنے سکھانے کا تسلسل جاری رہے گا
2023-05-24